قسم سے میں تجھے کھونا نہیں چاہتا
میں جیسا تھا ویسا ہونا نہیں چاہتا
تو نے، مجھے نئن سحر دی ہے قمر
میں ماضی کی تاریک راتوں سونا نہیں چاہتا
تیرے لئے، دل تڑپ رہا ہے دل میرا
میں کونوں میں چھپ چھپ کے رونا نہیں چاہتا
میں نے بن دیکھے تجھے اپنا مانا تھا
اب دیکھ کے تجھے کسی کا ہونا نہیں چاہتا