Add Poetry

ترکِ الفت

Poet: (بختاور شہزادی(بلبل سفیر By: BAKHTAWAR SHEHZADI, GUJRAT

آنکھوں میں اشکوں کی صداقت ہے میرے
بھلے ہی ترکِ الفت کا کہ آئے ہیں تجھے

تجھ سے جدائی کا اندیشہ بھی رہا ہے مجھے
اور نہیں تو بیاض میں پا لوں گا تجھے

درشتی سے بات کا شعار بھی ہے مجھے
بھلے ہی کہ دو روش بدل گئے ہیں تیرے

زخم و مرہم بھول جاتے ہیں مجھے
دمِ تحریر رکھتے ہیں جب بھی ہم تجھے

کسک دل میں باقی رہے گی ہاں میرے
دے دیں گے دارو دیوان بھی ہم تجھے

پاس رکھے جو, تیری خوشبو سے لگاؤ ہو گیا تھا مجھے
وہ گلاب وہ کیسر بھی دے دیں گے ہم تجھے

رمَق باقی ہے, اک آسرا تنہائی کا ہے مجھے
گرامی نامہ جلد ہی مل جائے گا تجھے

Rate it:
Views: 397
13 Mar, 2020
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets