ترے خیال میں کچا سہی مکان مرا
مری زمین پہ رہتا ہے آسمان مرا
خیالِ یار بنا ہی رہے مرا مسکن
سدا حسین و دلکش رہے جہان مرا
کبھی ضمیر پہ لگنے نہ دوں گی میں قد غن
سدا حسین و دلکش رہے جہان مرا
مرےبھی سینے میں رہتا ہے آرزو بن کر
مرے حُسن کا شیدا وہ قدر دان مرا
مری حیات پہ گزرے گا سانحہ بن کر
مرے رقیب کے پاؤں میں راز دان مرا
خیالِ خام میں زندہ تو رہ لوں میں لیکن
گمانِ عشق میں بٹتا نہیں گمان مرا
ہر ایک سمت ہی بنتی رہی تری تصویر
ترے خیال میں وشمہ رہا ہے دھیان مرا