تشنہ کام

Poet: noor e azal By: noor e azal, faisalabad

اس کی دہلیز پہ اک خالی جام چھوڑ آیا
میں اپنی پیاس کو یوں تشنہ کام چھوڑ آیا

ڈھونڈتا پھر رہا ہو گا مجھے بستی بستی
میں اس کے نام اک ایسا پیام چھوڑ آیا

اس نے ہتھیار نہیں ڈالے ابھی نور ازل
میں بھی تلوار اپنی بے نیام چھوڑ آیا

Rate it:
Views: 651
27 Jan, 2014