تصورات میں وہ زوم کر رہا تھا مجھے

Poet: انعام عازمی By: Hassan, Sialkot

تصورات میں وہ زوم کر رہا تھا مجھے
بہت شدید توجہ کا سامنا تھا مجھے

چمک رہا تھا میں سورج کے مثل اس لئے دوست
کہیں پہ جا کے اندھیرے میں ڈوبنا تھا مجھے

مجھے وہاں سے اداسی بلا رہی تھی آج
جہاں سے شام و سحر کوئی دیکھتا تھا مجھے

پھر اس کو جا کے بتانا پڑا غلط ہے یہ
سمجھنے والے نے کیا کیا سمجھ رکھا تھا مجھے

گزر نہ پایا تھا جو جونؔ ایلیا سے بھی
تمہارے بعد وہ لمحہ گزارنا تھا مجھے

لہولہان ہوئے جا رہے تھے ہر منظر
کسی نے وقت کے ماتھے پہ یوں لکھا تھا مجھے

میں اپنی نیند اگر ٹوٹنے نہیں دیتا
اس ایک خواب سے ہر وقت ٹوٹنا تھا مجھے

Rate it:
Views: 280
12 Aug, 2021