خفا ہونا منا لینا
یہ صدیوں سے روایت ہے
محبت کی علامت ہے
گلے شکوے کرو مجھ سے
تمہیں اس کی اجازت ہے
مگر اک بات میری بھی یاد رکھنا تم
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے
ہوائیں رخ بدلتی ہیں
خزائیں لوٹ آتی ہیں
خفا ہونا بھی ممکن ہے
مگر یوں ہاتھ سے دامن چھڑایا نہیں کرتے
ہمیشہ یاد رکھنا تم
تعلق روٹھ جانے سے
کبھی ٹوٹا نہیں کرتے