تعویذ ہوتے ہیں کچھ لوگ
گلے لگے تو شفا ہوتی ہے
پھول بہاروں جیسے ہوتے ہیں کچھ لوگ
سامنے آئے تو تروتاز گی ملتی ہے
آبشاروں کی صدا جیسے ہوتے ہیں کچھ لوگ
پانی برسے تو زندگی ملتی یے
خواب کی تشنگی جیسے ہوتے ہیں کچھ لوگ
تعبیر میں نہ ملے تو موت ملتی ہے