تلاشِ یار میں

Poet: سید شاہد جیلانی By: Sayed Shahid Jilani, Ghotki

یہ عجیب قصہ ہے عمر کا نہ سنا سکیں نہ چھپا سکیں
بنی زندگی ہے وہ کارواں جو نہ پا سکیں نہ نبھا سکیں

کہی روشنی کی جو بات تھی وہ جو بات راہِ نجات تھی
ہے وہ رومؔی رازِ نہاں ابھی جو سمجھ سکیں نہ گنوا سکیں

کی نصیحتوں کے سُپرد ہیں سبھی محنتیں اور اذیتیں
وہ نصیحتیں ہیں اَثاث جو نہ بھُلا سکیں نہ بِتا سکیں

ہے محال ملنا وہ راستہ جو خُودی سے کردے آراستہ
ملے ایسا رہبر و رہنما جسے چُھو سکیں، نہ چھُڑا سکیں
 

Rate it:
Views: 589
07 Feb, 2014