تم اتنے سنگدل کیسے ہو
مجھے اتنا رُلاتے ہو
میں جب بھی پاس آتا ہوں
تم مجھ سے دور جاتے ہو
جب مجھ سے روٹھ جاتےہو
میرا دل ٹوٹ جاتا ہے
تم اتنے سنگدل کیسے ہو
مجھے اتنا رُلاتے ہو
سنو تم لوٹ آو نا
مجھے اتنا ستاو نہ
مجھے پھر سے رلاو نہ
میری اک بات مانو تم
کہ اب کی بار تم مجھ کو
کوئی دھوکہ نہیں دو گے
تم اتنے سنگدل کیسے ہو
مجھے اتنا رُلاتے ہو
تمھارےعشق کی خاطر
حصول قرب کی خاطر
میں اپنی جان دے دوں گا
زمانہ بات کرتا ہے
تو اُس کو بات کرنے دو
مجھے تو حوصلہ تم دو
مجھے تو پیار کرنے دو
تم اتنے سنگدل کیسے ہو
مجھے اتنا رُلاتے ہو