تم اکثر یہ کہتے تھے

Poet: M Masood By: M Masood, Nottingham

کسی بھی موڑ
یا شاید کہ اگلے موڑ پر
جدا ہی ہم کو ہونا ہے
تو پھر آؤ
یہیں اپنے اثاثو ں کو الگ کر لیں
یہ جتنے زخم ہیں دل پر
ادھر
میری طرف کردو
کہ
تم اکثر یہ کہتے تھے
یہ سب میری بدولت ہیں
مگر ٹھہرو
ذرا ٹھہرو
یہاں کچھ خواب بھی ہوں گے
جو
مل کر ہم نے دیکھے تھے
سنہرے خواب تم رکھ لو
ادھورے سب مجھے دے دو
کہ میری یوں بھی عادت ہے
مجھے ٹوٹی ہوئی چیزوں سے
اک بے نام الفت ہے

Rate it:
Views: 445
21 Feb, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL