تم بدل گئے ہو

Poet: Majassaf Imran By: Majassaf Imran, Gujrat

میری سُر ساز کی ملکہ میری سانسوں کی ہوا
تم بدل گئے ہو

کِس کے پیار میں آگئے ہو
کِس کی محبت میں پھس گئے ہو
تم بدل گئے ہو

میری باتیں میرا ہسنا آخرکیوں نہیں گوارا
کیوں مجھ سے بچھڑ رہے ہو
تم بدل گیے ہو

وہ وعدے وہ قسمیں شاید کہ جھوٹ تھی
کیوں راستے سے تم بچھڑ رہے ہو
تم بدل رہے ہو

تیرے ہاتھ ہیں کیوں رنگے ہوئے
کِس کا عشق کِس کا خون پی رہے ہو
تم بدل گئے ہو

نہ وہم تھا نہ گُماں تھا شام بھی آئے گئی
کِس سِمت نِکل گئے ہو
تم بدل گئے ہو

میرے اشک بے معانی میرا عشق بے معانی
پتھر ہو گئے ہو
تم بدل گئے ہو

سنو! شاید کسی محبت کا نام لیتے تھے
اے محبت کہاں ہو تم
تم بدل گئے ہو

سنو! تم کوئی وعدہ نِبانے کی بات کرتے تھے
اب بات سےنفیس مُکر گئے ہو
تم بدل گئے ہو

Rate it:
Views: 1811
11 Feb, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL