ہم بھی ایسا کرتے ہیں تم بھی ایسا کرتے رہنا
تنہا تنہا پھرتے رہنا غم کو چھپا کر ہنستے رہنا
راتوں کو سب دیپ بجھا کر دل میں کوئی درد جگا کر
تارے ہم بھی گنتے ہیں تم بھی تارے گنتے رہنا
بچھڑ گیا تو ہم پہ کھلا وہ ایسے کیوں کرتا تھا
پہلے ریت پہ گھر کو بنانا پھر دریا سے ڈرتے رہنا
مجھ کو تنہا کرنے والو مانی میں نے ہار نہیں ہے
راہ وفا میں جیت یہی ہے تنہا ہو کے لڑتے رہنا
دوری سے گبھرانا کیسا منزل پہ رک جانا کیسا
دریا کا تو کام یہی ہے بہتے رہنا چلتے رہنا
سدید نہ دیکھو پیچھے مڑکر راہ وفا ہے کھیل نہیں ہے
مشکل تو ہے زندہ رہنا جو بھی گزرے سہتے رہنا