دیکھو تم جیت کر بھی ہار گئے
کل تم میرے خواب میں آئے
اور اپنی زید کو چھوڑ کر
اپنی انا کو توڑ کر
مجھے خود ہی تم نے منایا
سارے گلے شکوے دور کیے
اور ٹوٹا تعلق بھر سے جوڑ لیا
دیکھو تم جیت کر بھی ہار گئے
خواب میں سہی
تم اپنی انا کو توڑ گئے
تم آخر مجھ کو منا ہی گئے
لیکن میں یہ جانتی ہوں
خواب کبھی حقیقت نہیں بنتے
جانے والے کبھی واپس نہیں آتے
تم تو وہ انسان ہو
جو ہار کر بھی جیت جائے