تم سے اب پہلے سا تعلق تو نہیں
یہ اور بات ہے تمھیں بھولا پائے نہیں
ہوتا ہے اکثر تزکرہ تمھارا محفل میں
کوئی دوسرا مہرباں اب نطر آتا نہیں
جلتے ہیں ارماں تجھے یاد کر کے
سر پر کوئی سایہ اب میسر نہیں
کیسے گزرے گی زندگی تیرے بغیر
فاصلے ہیں درمیاں راستہ کوئ نہیں
نہیں رہے گا کوئی اس شہر میں آ کر
جل رہے ہیں گھر پر دھواں کوئی نہیں