تم سے جڑ کے ٹوٹ کے جو ہم بکھرے ہیں
Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Hustonتم سے جڑ کے ٹوٹ کے جو ہم بکھرے ہیں
اب دیکھیۓ کب جا کے ہم سنبھلتے ہیں
راہ میں اپنی یوں کانچ بھی بکھرے ہیں
سر پا سر یوں ہم بھی زخمی ہوے ہیں
لفظوں کے نشتر تیر بن کے جو چلے ہیں
ہوے دل میں پیوست وہ کس نے دیکھے ہیں
اک چپ کے سمندر میں ہم بھی اترے ہیں
اب دیکھیۓ کب جاکے رہ خضر ملتے ہیں
More Sad Poetry






