تم سے دور اب رہ بھی نہیں سکتے

Poet: Lubna Kanwal By: Lubna Kanwal, karachi

تہ تجھے چھوڑ سکتے تیرے ہو بھی نہیں سکتے
یہ کیسی بے بسی ہےآج ہم رو بھی نہیں سکتے

یہ کیسا درد ہے پل پل ہمیں تڑپائےرکھتا ہے
تمہاری یاد آتی ہے تو ہم سو بھی نہیں سکتے

چھپا سکتے ہیں نا ہم دیکھا سکتے لوگوں کو
کچھ ایسے داغ ہیں دل پر جو ہم دھو بھی نہیں سکتے

کہا تھا چھوڑ دیں گے یہ نگر پھر رک گئے
لیکن تمھیں پا تو نہیں سکتے مگر کھو بھی نہیں سکتے

ہمارا ایک ہونا بھی ممکن نہیں ہےاب تو جئیں کیسے
کہ تم سے دور اب رہ بھی نہیں سکتے

Rate it:
Views: 1136
29 Aug, 2008