تہ تجھے چھوڑ سکتے تیرے ہو بھی نہیں سکتے
یہ کیسی بے بسی ہےآج ہم رو بھی نہیں سکتے
یہ کیسا درد ہے پل پل ہمیں تڑپائےرکھتا ہے
تمہاری یاد آتی ہے تو ہم سو بھی نہیں سکتے
چھپا سکتے ہیں نا ہم دیکھا سکتے لوگوں کو
کچھ ایسے داغ ہیں دل پر جو ہم دھو بھی نہیں سکتے
کہا تھا چھوڑ دیں گے یہ نگر پھر رک گئے
لیکن تمھیں پا تو نہیں سکتے مگر کھو بھی نہیں سکتے
ہمارا ایک ہونا بھی ممکن نہیں ہےاب تو جئیں کیسے
کہ تم سے دور اب رہ بھی نہیں سکتے