تم مری دوسری محبت تھی
Poet: محمّد ولید ولی By: Muhammad Waleed, Lahoreچاہے تم مجھکو اپنا کہتی ہو
چاہے دل کے قریب رہتی ہو
تم مری دوسری محبت تھی
لگ رہا تھا کے جیسے پہلی ہو
مجھکو اپنے مفاد سے ہے غرض
تو ہو چاہے تری سہیلی ہو
سن کے آواز ایسا لگتا ہے
تم بھی میری طرح اکیلی ہو
رات کی آنکھ میں کسی لمحے
چاندنی کی سیاہی پھیلی ہو
میں تو سمجھا تھا ایک شعر تمہیں
تم مری سوچ سے بھی گہری ہو
کیا کبھی خواب میں ڈری ہو تم
کیا کبھی جاگتے میں سہمی ہو
کیا کہوں تب بہت ہی بولتا ہوں
بات جب کوئی بھی نہ کہنی ہو
کوئی دستک نہی ولی صاحب
آپ بھی نا بلا کے وہمی ہو
More Sad Poetry






