تم نا ملتی

Poet: Sagar By: Rameez Ahmad, lahore

تم نا ملتی تو کیسا ہوتا
میرا جیون تم بن پیاسا ہوتا

یہ بہار یہ گلشن سب ویران ہوتے
ہر لمحہ بس تم ہی کو تراشا ہوتا

نہ ملتی گر تم تو سوچتا ہوں اکثر
تم بن چلتی یہ دھڑکن دل رکا سا ہوتا

نا سجتا نا سنورتا نا گاتا میں ہر پل
نا دل کو دیا کسی نے دلاسا ہوتا

پایا ہے تجھ کو تو مہکا ہے جیون
نا ملتی تو دل کو مجھ کو شکوہ سا ہوتا

تم نا ملتی تو کیسا ہوتا
میرا جیون کبھی نا مہکا ہوتا

تم نا ملتی تو کیسا ہوتا
میرا جیون تم بن پیاسا ہوتا

Rate it:
Views: 544
03 Nov, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL