تم نکل جاؤ مرے دل سے خدارا، دیکھو
پھر نہ آنا کبھی بھولے سے دوبارہ دیکھو
ہجر و الفت کے یہ قصے ہیں پرانے ،چھوڑو
اس میں ہوتا ہے سرا سر ہی خسارا، دیکھو
میں نے ہر حال میں تم سے ہی محبت کی ہے
دل پہ کندہ ہے مرے نام تمہارا دیکھو
یہ مرا ذوقِ مسافت ہے مرا عزمِ جنوں
پھر بھی ملتا نہیں منزل کا اشارہ دیکھو
بند آنکھوں کے سبھی خواب ہیں خوابِ حسرت
کھلی آنکھوں سے محبت کا نظارہ دیکھو
تم فقط چاند کی کرنوں پہ نہ رہنا وشمہ
آج پلکوں پہ جو چمکا ہے ستا رہ دیکھو