نم زدہ نگاہیں سرسراتی سانسیں تھرتھراتے ہونٹ چاند کی زرد آنکھوں سے قطرہ قطرہ ٹپکتی چاندنی منڈیروں پہ جمتی رہی سلگتے ہوئے سائے اور اک آہٹ بڑھ کے دیکھا مگر تم نہیں تھیں موڑ کے اُس پار خواب رکھے رہے رات ڈھلتی رہی تم نہیں تھیں