تم نے بھول جانے کا ہنر کہاں سے سیکھا ہے

Poet: Muhammad Athar Tahir By: Athar Tahir, Haroonabad

تم نے بھول جانے کا
ہنر کہاں سے سیکھا ہے
تلخ بھی بول لیتے ہو
ساتھ چھوڑ دیتے ہو
ذات توڑ کر میری
بات چھوڑ دیتے ہو،
ہم نے تو تمہاری چاہ میں
عشق کی اندھی راہ میں
ہر نسخہ آزمایا ہے
ضبط کر کےبھی دیکھا ہے
صبر کر کے بھی دیکھا ہے
اپنی ذات پر ہم نے
جبر کرکے بھی دیکھا ہے
میں نے عظیم اسموں کا
ذکر کر کے بھی دیکھا ہے
تم کو بھول جانے کی
کوئی تدبیر نہ کام آئی
ہر عزم و تمنا ہار گئی
ہر کاوش بیکار گئی

Rate it:
Views: 1774
07 Oct, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL