تم نے بھی مجھے تنہا چھوڑ دیا ہے
تم نے بھی میرا اعتبار توڑ دیا ہے
تم نے تو کہا تھا کبھی شکوہ نہ کریں گے
تم روٹھ بھی گئے تو ہم گلہ نہ کریں گے
پھر آج کیوں رخ ہم سے تم نے موڑ لیا ہے
تم نے بھی میرا اعتبار توڑ دیا ہے
تم نے تو کہا تھا کبھی خفا نہ کریں گے
تم نے تو کہا تھا کبھی جفا نہ کریں گے
تم نے وفا کا کیسے چلن چھوڑ دیا ہے
تم نے بھی میرا اعتبار توڑ دیا ہے
تم نے تو کہا تھا تمہارا ساتھ نبھائیں گے
تم نے تو کہا تھا کہیں نہ چھوڑ کے جائیں گے
کیوں میری گلی میرا شہر چھوڑ دیا ہے
تم نے بھی میرا اعتبار توڑ دیا ہے
تم نے بھی مجھے تنہا چھوڑ دیا ہے
تم نے بھی میرا اعتبار توڑ دیا ہے