Add Poetry

تم نے مڑ کے جو نہ دیکھا ہمیں ٹھکراتے ہوئے

Poet: ڈاکٹر شاکرہ نندنی By: Dr. Shakira Nandini, Oporto

تم نے مڑ کے جو نہ دیکھا ہمیں ٹھکراتے ہوئے
انتقاماً تجھے آواز نہ دی جاتے ہوئے

اشک نکلے تھے مگر اُس کو دکھائی نہ دیے
ساتھ بارش نے دیا آنکھ کے بھر آتے ہوئے

ایسی فنکاری سیکھا دی مجھے پھر دنیا نے
میں ترے بعد جو روئی بھی تو مُسکراتے ہوئے

زخمِ دل کھا کے پھڑکتی یوں تھی جیسے
پھڑ پھڑاتا ہوا پنچھی کوئی مر جاتے ہوئے

جلد مر جائو گی اس طرح اگر جیتی ہو
ایک دن ایسے کہا یار نے سمجھاتے ہوئے

وہ دالان میں داخل ہوا کرتا میرے جب
بھاگ کر کمرے میں گھس جاتی تھی شرماتے ہوئے

گھر کے باغیچے میں جب بھی میں ٹہلتی شاکرہ
خوش ہوا جایا کرتا تھا وہ پھول کو سہلاتے ہوئے

Rate it:
Views: 492
03 Jun, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets