تم کب آؤ گیے سننے کو کہانی میری
غموں میں ڈھلتی جا رہی ہیں جوانی میری
کتنے ہی خنجر چلے ہیں اس دل پے
کب تک کرو گیے نگہبانی میری
دھوکہ نہیں وہیم تھا میری آںکھوں کا
جو اک شخص کو سمجھتی رہی زندگانی میری
ُاسے بھلانا تب تو اتنا مشکل نا تھا لکی
جب تھے کچھ خواب اور پاگل نادانی میری
کیسے بنتا ہیں آخر بگڑا نصیبا لکی
عمر گزر گئی سمجھ نا سکی مٹی فانی میری