تم ہی کہو
Poet: By: مقصود حسنی, قصورتم ہی کہو
اس شہر میں
وہ تتلیاں اڑ نہیں سکتیں
جن کے پروں پر
امیر شہر
اپنی مہر ثبت نہیں کرتا
دریا ان کشتیوں کو
کیسے چلنے دے
جن پر اس کا جھنڈا نہیں ہوتا
وہ مسودے
کرم کا شکم بھرتے ہیں
جن میں
حاکم شہر کا
ذکر خیر نہیں ہوتا
بڑی پگڑٰوں والے
اپنا نام اس میں
لکھوا آئے ہیں
انہیں سانس لینے کی
کھلی اجازت ہے
تم ہی کہو
ایکسل کے بغیر
بھلا کوئی گھڑی چلتی ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






