تما م شہر میں ہنسنے کو اک بہا نہ ہوئے۔
جو سنگ ہم پہ ا ٹھا تے تھےخو د نشا نہ ہو ئے۔
ذرا یو ں ہی تجھے چھو تے ہوئے گز ر جا ئیں۔
یہ ر نج ہے تیر ے شہر کی ہو ا نہ ہو ئے۔
تیر ی ز با ں پہ جو آ یا تھا ہم وہ نا م نہ تھے۔
تیر ے لبو ں سے جو اُ ٹھی تھی وہ د عا نہ ہو ئے۔
ہمیں بھی کا ش ز ما نے میں تُو لُٹا دیتا۔
جو تیرے ہا تھو ں سے بٹتی تھی وہ عطا نہ ہو ئے۔