تماشہ
Poet: jouhar By: jouhar, karachiہوتا ہے ہر روز تماشہ صبح رہے یا شام رہے
مت کہنا کچھ اپنی زباں سے شاید یونہی کچھ آن رہے
یہ بستی نہیں دیوانوں کی مت پھرنا یہاں پر مستانہ
جو اچھا لبادہ اوڑھ لے یارو وہی یہاں ہر شان رہے
ہر کام کا کرنا آساں ہے ہر کام کا ہونا ممکن ہے
پر کام کرو تو سوچ کے بھائی جانے کیا انجام رہے
جھوٹ کہو تو ایسے کہو کے سچ کو نہ کوئی اعتراض رہے
جو سچ کہو تو ایسے کے جھوٹ کا نہ کوئی امکان رہے
ارادہ سفر تم باندھ رکھو کہ دنیا کا یہ میلہ ہے
کل میلہ ختم پوجانا ہے پھر دنیا یہ بے نام رہے
یاد کرو تو اللہ کو پر لحظہ کہو اللہ اللہ
جب تمام ہوگی خلق خدا پھر اللہ کا ہی نام رہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






