Add Poetry

تماشہ

Poet: jouhar By: jouhar, karachi

ہوتا ہے ہر روز تماشہ صبح رہے یا شام رہے
مت کہنا کچھ اپنی زباں سے شاید یونہی کچھ آن رہے

یہ بستی نہیں دیوانوں کی مت پھرنا یہاں پر مستانہ
جو اچھا لبادہ اوڑھ لے یارو وہی یہاں ہر شان رہے

ہر کام کا کرنا آساں ہے ہر کام کا ہونا ممکن ہے
پر کام کرو تو سوچ کے بھائی جانے کیا انجام رہے

جھوٹ کہو تو ایسے کہو کے سچ کو نہ کوئی اعتراض رہے
جو سچ کہو تو ایسے کے جھوٹ کا نہ کوئی امکان رہے

ارادہ سفر تم باندھ رکھو کہ دنیا کا یہ میلہ ہے
کل میلہ ختم پوجانا ہے پھر دنیا یہ بے نام رہے

یاد کرو تو اللہ کو پر لحظہ کہو اللہ اللہ
جب تمام ہوگی خلق خدا پھر اللہ کا ہی نام رہے

Rate it:
Views: 668
10 Mar, 2008
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets