تمام شہر ہی سُنسان دکھائی دیتا ہے

Poet: Mian Amar By: Mian Amar, Muzafar Garh

تمام شہر ہی سُنسان دکھائی دیتا ہے
یہاں ہر شخص پریشان دکھائی دیتا ہے

جزبہء انسانیت بھی ہو تو ہم جانیں
یوں تو ہر بشر انسان دکھائی دیتا ہے

چارہ گر کہتے ہیں کہ یہ مریضِ عشق
چند دنوں کا مہمان دکھائی دیتا ہے

وہ بولا تو حشر برپا کر دے گا ظالمو
اب جو مظلوم بے زبان دکھائی دیتا ہے

اُنہیں زمیں کے ذرے نظر آئیں کیسے
جنہیں ہر وقت آسمان دکھائی دیتا ہے

اک ایسی ہستی ہے جو ہم میں ہے پنہاں
باقی یہ سارا جہان دکھائی دیتا ہے

کیا خبر اُس کے باطن میں کیا ہے امر
وہ جو بظاہر مہربان دکھائی دیتا ہے

Rate it:
Views: 687
10 Jul, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL