Add Poetry

تمام عمر تڑپتے رہیں کسی کے لئے

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

تمام عمر تڑپتے رہیں کسی کے لئے
اور اپنی موت بھی آئے تو بس اسی کے لئے

جوازِ ترکِ تعلق تو کچھ نہ تھا ، پھر بھی
بچھڑ گیا ہوں میں تجھ سے تری خوشی کے لئے

کھلا یہ بھید بھی ، لیکن تجھے گنوا کے کھلا
منافقت بھی ضروری تھی دوستی کے لئے

وہ بے خبر ہی سہی میرے حال سے یکسر
میں مضطرب ہوں مگر آج بھی اسی کے لئے

اگر طلوعِ سحر کا یقین ہو مجھ کو
میں دل کے ساتھ ہی جل جاں روشنی کے لئے

ذرا انہیں بھی کبھی دیکھ میرے نبض شناس
عذاب سہتے ہیں ، جیتے ہیں جو کسی کے لئے
 

Rate it:
Views: 392
27 Aug, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets