تمام عمر کی محرومیوں کا حاصل ہے ترا پلٹ کے وہ اک آخری نظر کرنا وہ زنگ خوردہ پٹری پہ خون کے چھینٹے کسی کا ریل سے وہ آخری سفر کرنا