تمھارے دل کا تو ہم نے نظارہ دیکھ لیا
غضب ہمارے لیے سب تمھارا دیکھ لیا
منافقت سے حقیقت تمھاری کھل تو گئی
تمھارے دل میں جو کینہ تھا سارا دیکھ لیا
پڑا جو وقت تو سب نے ہی ساتھ چھوڑ دیا
ہے کون دوست جہاں میں ہمارا دیکھ لیا
گرا دیا کسی گہری سی کھائی میں تم نے
تھا جس پہ مان ہمیں وہ سہارا دیکھ لیا
اب اعتبار کروں بھی تو کس طرح تم پر
مکاریوں کو تمھاری دوبارہ دیکھ لیا
ہو دشمنوں سے ملے یہ بھی ہم نے جان لیا
انھیں جو چھپ کے کیا وہ اشارہ دیکھ لیا
چلو یہ اچھا ہوا آنے والے طوفاں سے
بچے گی جان کہ زاہد کنارہ دیکھ لیا