اے میری جاناں
تمہاری آنکھیں
خلوص کی روشنی سے تاباں
محبتوں کی ہزار شامیں
ہاں ان میں روشن
یہ بھولی بھالی
حسین آنکھیں
وفا بھی جن میں
حیاء بھی جن میں
اے میری جاناں
میں ایک شاعر
محبتوں کو، تراشتا انساں
خلوص کی چاہ میں!بھٹکتا
مجھے تم اپنی
محبتوں سے دمکتی آنکھوں میں یوں بسا لو
کہ پھر کہیں بھی نہ جا سکوں میں
بسا کہ ان آنکھوں میں اپنی
گرا لو پلکیں
مجھے چھپا لو