شام کے گہرے سائے ہیں
یادوں کے پہرے چھائے ہیں
دل میں اک کسک سی ہے
آج پھر تمہاری کمی سی ہے
سُونا دل کا آنگن ہے
خاموشی کاعالم ہے
آنکھوں میں کچھ نمی سی ہے
آج پھر تمہاری کمی سی ہے
مرتکز ہیں سوچیں تم پر
ختم ہوتی ہے زندگی تم پر
سانسیں بھی تمہاری منتظر سی ہیں
آج پھر تمہاری کمی سی ہے
جی نہ پائیں گے تم بن
ویران ہیں یہ پل تم بن
تمہارے آنے کی آہٹ سی ہے
آج پھر تمہاری کمی سی ہے
لے جاؤ خواب کی دُنیا میں
اپنے ساتھ پیار کی دُنیا میں
دل ناداں کی یہ تمنا سی ہے
اور ۔۔۔۔۔ آج پھر تمہاری کمی سی ہے