تمہاری یاد

Poet: Muhammad Nawaz By: Muhammad Nawaz, sangla hill

چمن میں ہر طرف چرچا تیری اداؤں کا
مرحلہ دیکھ رہا ہے میری خطاؤں کا

نہ کہیں کوئی سنگ میل شجر نہ آرام
میں ساری عمر مسافر رہا خلاؤں کا

فروغ شدت وحشت سے کانپتی ہے زمین
یا کوئی آبلہ پھٹا ہے میرے پاؤں کا

جب سے مٹی کا بنایا ہے نشیمن میں نے
ہر سمے تذکرہ ہونے لگا گھٹاؤں کا

تمہاری یاد کو کھونا ہمارے بس میں نہیں
راستہ روک سکا ہے کوئی ہواؤں کا

میں نے ہاتھوں کی لکیروں کو کھرچ ڈالا ہے
کہ ان میں نام نہیں ہے تیری وفاؤں کا

Rate it:
Views: 510
27 Nov, 2010