تمہارے بن میں جیا نہیں تھا

Poet: کاشف لاشاری By: کاشف لاشاری, Ghous Pur Sindh

تُمھارے بِن مَیں جِیا نہیں تھا، مَرا نہیں تھا
کہ ہجر کا دُکھ کہا نہیں تھا، سُنا نہیں تھا

حسین لاکھوں جہاں میں دیکھے تھے مَیں نے، لیکن
کہیں بھی تُم سا دِکھا نہیں تھا، مِلا نہیں تھا

نہ ڈھونڈ پایا مَیں نقش تیرے کہیں بھی رہبر
کہ چلتے چلتے تھکا نہیں تھا، رُکا نہیں تھا

نصیب میں میرے سب لِکھا تُو نے اے خُدایا
وہ شخص ہی بس مِرا نہیں تھا، “لِکھا نہیں تھا”

غموں نے دل کو جلا کے پھر رات بھر جلایا
کہ دیپ بھی یوں جلا نہیں تھا ! بُجھا نہیں تھا

سُکون بھی تھا، قرار بھی تھا اُنھی دِنوں میں
یہ پیار جس دم کِیا نہیں تھا، ہُوا نہیں تھا

زمانے کے ساتھ جو چلے پائے درد، کاشف
جہان سارا مِرا نہیں تھا، تِرا نہیں تھا

Rate it:
Views: 451
15 Nov, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL