تھوڑی دیر روک لو تم اپنی تیاری جاناں
میرے دل پہ ہو رہا ہے اک سکتہ تاری جاناں
کچھ دیر بیٹھ جاؤ ہم دل کو تھام لیں
سر عام ابھی کھلی ہیں آنکھیں ہماری جاناں
تم رکتے رکتے جاؤ تمہیں دیکھتے رہیں ہم
رستے میں بدل جائے شاید منزل تمہاری جاناں
ادھر وصال کے تقاضے ابھی پورے نہ ہو سکے
ادھر ہجر کے تقاضے ہیں کب کے جاری جاناں
وقت رخصت ہر ادا دل میں اتر گئی ہے
آنکھوں پہ ہورہی ہے اک قیامت طاری جاناں
تمہیں الوداع کہنا کبھی میں نہ کہہ سکوں گا
الفت میں ناکام ہو گئی ہمت ہماری جاناں
یہ معاملات دل کا کوئی واسطہ نہیں ہے
تمہارے بنا اجڑے گی دنیا ساری جاناں