کبھی دامن، کبھی پلکیں بھگونا کس کو کہتے ہیں
کسی مظلوم سے پوچھو کہ رونا کس کو کہتے ہیں
رفو کرنا جسے آتا ہے اپنے دل کے زخموں کو
تمہیں بتلائے گا سینا پرونا کس کو کہتے ہیں
کبھی میری جگہ خود کو رکھو، پھر جان جاؤ گے
کہ دنیا بھر کے دُکھ دل میں سمونا کس کو کہتے ہیں
نہ خواب آور دوائیں کھا کے بھی نیند آسکے تم کو
سمجھ لو گے کہ کانٹوں کا بچھونا کس کو کہتے ہیں
میری آنکھیں میرے چہرے کو اک دن غور سے دیکھو
مگر مت پوچھنا، ویران ہونا کس کو کہتے ہیں
تمہارا دل کبھی پگھلے اگر غم کی حرارت سے
تمہیں معلوم ہو جائے گا رونا کس کو کہتے ہیں