تمہیں کیا معلوم

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , K.S.A

تمہیں کیا معلوم
میری رات کیسے گزرتی ہے
میری سوچیں میرے خیال
قربت کے لمحوں کو یاد کر کر کے
کیسے آہیں بھرتے ہیں
شب ڈھلے میری آنکھوں میں
کیسے ستارے چمکتے ہے
وہ نجانے کونسے موتی ہرتے ہیں
جو میرے چہرے پر گرتے ہے
میں حال سناؤں تو کس کو سجنا
اب تو ہر کسی سے
طعنوں کے تحفے ملتے ہے
میں تھک گئی ہوں راہ تکتے تکتے
میری ُامیدوں کے چراغ
بجھتے جاتے ہے
جب تمہیں دیکھتی ہوں
رقابیوں کے ساتھ
تو تم بہت خوش نظر آتے ہو
لیکن یہ کیا کہ تمہارے چہرے سے
مجھے درد ظاہر ہوتا ہے
لیکن تمہاری ُاس خوشی کا
مجھ پر کتنا درد ہوتا ہے
جب اروں کے ساتھ تم خوشی مناتے ہو
میں تمہیں دیکھ کر چپ چاپ روتی ہوں
لیکن تمہیں کیا معلوم
تم تو بہت رہتے ہو
تم تو مجھے دیکھ بھی نہیں پاتے ہو
لیکن کیا میری یاد یا کوئی بات
تمہیں یاد آتی ہے
تمہیں ستاتی ہے
شاید بھولے سے میری پاگل نادان
باتیں تمہیں بہت ستاتی ہوں
جنہیں سوچتے سوچتے تم کھو جاتے ہو
لیکن یہ سارے وہم میرے اپنے ہے
تمہیں کیا معلوم
کہ میرا دن کیسے ڈھلتا ہے
میری رات کیسے گزرتی ہے

Rate it:
Views: 623
16 Apr, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL