تمہیں کیوں اپنا کوئی عہد یاد نہیں آتا

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

تمہیں کیوں اپنا کوئی عہد یاد نہیں آتا
میری خامشی پے بھی تمہیں کوئی سوال نہیں آتا

بھجتا چراغ کیسے جلتا ہیں خود میں
تمہیں تو چراغ کی وفاؤں پے ناز نہیں آتا

جب چاہتے ہو پکار لیتے ہو مجھے لیکن
میری پکار پے تمہیں دینا کوئی جواب نہیں آتا

میں ُاس مقام پے ہوں جہاں ڈھلتی ہیں شام مگر
اندھیرے کو مٹانے کے لیے کوئی مہتاب نہیں آتا

میں مکمل نہیں مجھ میں بہت عیب ہیں لکی
وہ اچھا ہیں تو پھر کیوں مجھے مکمل کرنے نہیں آتا

Rate it:
Views: 478
28 Dec, 2012