یہ دن بھی گزرا تمہیں یاد کر کے
ہم تھک گئے ایک فریاد کر کے
لبوں پر نہ آئی میرے دل کی بات
ہم چپ رہے دل کو برباد کر کے
آنکھوں کی ویرانیاں ختم کر دیں
آنکھوں کو اشکوں سے آباد کر کے
وہ خوش رہیں میرا دل توڑ کے
میں خوش رہوں انکا دلشاد کر کے
عظمٰی کبھی دیکھ ہوتا ہے کیا
دل کے پرندے کو آزاد کر کے