تنکے تنکے پھر میرا وہ آشیانہ ہوا

Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwali

مرے دل کا پورا وہ کہا نہ ہوا
وعدہ جو کیا تھا تُونے وہ وفا نہ ہوا

جب سے تُو نے مجھ سے عداوت کی ہے
تب سے دُشمن میرا سارا زمانہ ہوا

تیرے آنے سے جو آباد ہوا تھا
تنکے تنکے پھر میرا وہ آشیانہ ہوا

میرے ہاتھوں کی لکیروں میں ترا ساتھ نہیں تھا
تُم سے بچھڑنے کا یہ بھی اک بہانہ ہوا

تیری جفا سے دل میرا ہوا جیسے زمانے میں
ایسا کوئی بھی کہیں نہ ویرانہ ہوا

جیسے تُو مجھ سے بے وجہ ہوگیا اے دوست
ایسے تو کوئی بھی کسی سے کبھی خفا نہ ہوا

ساری دنیا سے ناطہ توڑ کے جسے اپنا بنایا تھا
کوئی اُس سا پھر زمانے میں کاشف بے وفا نہ ہوا

Rate it:
Views: 350
03 Aug, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL