تنہا ہر ایک رہ سے گزر جانا چاہیئے
Poet: Jamshed Masroor By: Sobia Sajo, Osloتنہا ہر ایک رہ سے گزر جانا چاہیئے
جیسے جیئے ہیں ویسے ہی مر جانا چاہیئے
جانے یہ دل کا درد کہاں تک ستائے گا
دریا چڑھے تو اس کو اُتر جانا چاہیئے
بُجھ کر وجود شعلہ سلگتا ہے کس لئے
میں راکھ ہوں تو مجھ کو بکھر جانا چاہیئے
آوارگی میں کب سے گزرتی ہے رات بھی
آخر کبھی تو شام کو گھر جانا چاہیئے
اے دوستوں کھڑے ہو میرے گرد کس لئے
کوئی بتاؤ مجھ کو کدھر جانا چاہیئے
ہر جلوہ جمال سے تنگ آ چکا ہے جی
اک روز زندگی سے بھی بھر جانا چاہیئے
جمشید سن رہے ہو سفر کی پکار کیا
طوفاں کو یوں نہ رہ میں ٹھہر جانا چاہیئے
More Sad Poetry






