رونے سے کیا حاصل اے دل سودائی آنکھوں کی بھی رسوائی دامن کی بھی رسوائی ہم لوگ سمندر کے بچھڑے ہوئے ساحل ہیں اس پار بھی تنہائی اس پار بھی تنہائی