اکثر تنہائی میں
سوچتی ہو یہ
جانے کونن سی منزل
جانے کون سا راستہ
میرے مقدر میں لکھا
جانے کس راہ پہ
جانے کس موڑ پہ
مجھے ہے چلنا
تلاش ہے مجھے
جس چہرے کی
انتظار ہے مجھے
جس ہمسفر کا
وہ اب تک مجھے ملا نہیں
اکثر تنہائی میں
سوچتی ہو یہ