تنہائی

Poet: Mansoor Achakzai By: Mansoor Achakzai, Jeddah

تنہائی کا دکھ گہرا تھا
میں دریا دریا روتا تھا

ایک ہی لہر نہ سنبھلی ورنہ
میں طوفان سے کھیلا تھا

تنہائی کا تنہا سایہ
دیر سے میرے ساتھ لگا تھا

چھوڑ گئے جب سارے ساتھی
تنہائی نے ساتھ دیا تھا

سوکھ گئی جب سکھ کی ڈالی
تنہائی کا پھول کھلا تھا

تنہائی میرا دست دعا تھا
تنہائی من کا دیا تھا

تنہائی میں یاد خدا تھی
تنہائی میں خوف خدا تھا

وہ جنت جو میرے دل میں چھپی تھی
میں اسے باہر ڈھونڈ رھا تھا

تنہائی میرے دل کی جنت
میں تنہا ہوں ، میں تنہا تھا

Rate it:
Views: 453
02 Oct, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL