تنہائی کی بارش میں اب بھیگ گئی اتنی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

تعبیر میں خوشبو ہو اس خواب کے موسم میں
میں اس کی گلی میں تھی جس خواب کے موسم میں

خوشبو کا تسلسل تھا اس یاد کی برکت سے
بارش تھی ستاروں کی مہتاب کے موسم میں

تنہائی کی بارش میں اب بھیگ گئی اتنی
رہتی تھی میں اک شہر بے آب کے موسم میں

دیکھا ہے پرندوں کو جب اپنی طرف آتے
اک لہر سی اٹھی ہے تالاب کے موسم میں

کوشش تو وشمہ اکثر کرتی ہوں میں اپنی سی
تبدیلی نہیں آتی احباب کے موسم میں

Rate it:
Views: 632
28 Sep, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL