Add Poetry

تنہائی کی ہو دھوپ تو سایہ نہیں ہوتا

Poet: Sahir By: Adnan, Rawalpindi

تنہائی کی ہو دھوپ تو سایہ نہیں ہوتا
ہر تشنہ نظر آنکھ میں دریا نہیں ہوتا

ہوتی ہے کڑی دھوپ تو کیا کیا نہیں ہوتا
دیوار پر خود اپنا بھی سایا نہیں ہوتا

جب دور سے دیکھو تو ہر اک شخص ہے پورا
آتا ہے ذرا پاس تو آدھا نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 302
29 Sep, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets