تم سےبھر پور ہیں تنہائیاں میری
یادوں سے چور چور پرچھائیاں میری
تماشے دور دور تک ہوئے میرے
دور دور تک گئیں رُسوائیاں میری
سبھی اندھے ہو گئے اُس نگر کے
کون دیکھ پایا سچائیاں میری؟
جُرمانہء محبت ادا کرنا ہی پڑا
کچھ نہ کر سکیں صفائیاں میری
بارات میری وفات ہی بن گئی
مرگ میں بدل گئیں شہنائیاں میری
ڈالا ہاتھ نصیب نے رگِ جاں پہ
کھا گئیں میرا چین جُدائیاں میری