تو تنہا تو نہیں ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

دیار شوق میں دور ہجر کٹتا ہی نہیں ہے
یہاں کوئی ابر سکوں برستا ہی نہیں ہے

آنکھوں میں رہے شام و سحر گہرہ اندھیرا
سیاہ بادل جدائی کا ادھر چھٹتا ہی نہیں ہے

اپنی وحشت کو کیسے ختم کروں تو ہی بتا دے
مجھے خود تو کوئی راستہ ملتا ہی نہیں ہے

ہم نے غم دوراں کے سبھی رنج بھلا دئیے
غم جاناں کا ایسا زخم جو بھرتا ہی نہیں ہے

تمہارے پاس آتے اور تمہیں منا کے لے آتے
مگر ملنے کا تم نے راستہ چھوڑا ہی نہیں ہے

شاید تمہارے دل پہ اثر کارگر کر جاتی
تم نے میری نگاہ میں دیکھا ہی نہیں ہے

عظمٰی وفا کی راہ میں تنہائیاں نہیں
دل تیرا ہمنوا ہے تو تنہا تو نہیں ہے

Rate it:
Views: 923
20 Jan, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL