کیا خدا یہ کیسی ہے سزا
نا دل کو سکون ہیں
نا قبول ہو رہی ہے کوئی دعا
وہ میری منزل ہیں تو
پھر کیوں رہا ہیں مجھ سے ُجدا
میں کیسے جاؤں قریب ُاس کے
میں تھک گئی ہوں کر- کر التجاء
میری محبت پاک محبت ہے
پھر کیوں یہ دے رہی ہیں مجھے دغا
میری آنسوؤں کا یہاں کوئی مول نہیں
اب تو ہی دے انہیں کوئی صلہ
یاخدا ! یہاں میں کس کو حال سناؤں
کوئی نہیں سنتا میری فقط تیرے سوا
میری عبادتوں کو مذاق کہہ دیا زمانے نے
پر تو جانتا ہیں میں دے رہی ہوں حق پے صدا
میں کیا کروں کہ میری مجبوریاں بہت ہیں
تو خدا ہے تو پھر کر دے کوئی معجزہ