تو خدا ہے تو پھر کر دے کوئی معجزہ

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

کیا خدا یہ کیسی ہے سزا
نا دل کو سکون ہیں
نا قبول ہو رہی ہے کوئی دعا
وہ میری منزل ہیں تو
پھر کیوں رہا ہیں مجھ سے ُجدا
میں کیسے جاؤں قریب ُاس کے
میں تھک گئی ہوں کر- کر التجاء
میری محبت پاک محبت ہے
پھر کیوں یہ دے رہی ہیں مجھے دغا
میری آنسوؤں کا یہاں کوئی مول نہیں
اب تو ہی دے انہیں کوئی صلہ
یاخدا ! یہاں میں کس کو حال سناؤں
کوئی نہیں سنتا میری فقط تیرے سوا
میری عبادتوں کو مذاق کہہ دیا زمانے نے
پر تو جانتا ہیں میں دے رہی ہوں حق پے صدا
میں کیا کروں کہ میری مجبوریاں بہت ہیں
تو خدا ہے تو پھر کر دے کوئی معجزہ

Rate it:
Views: 936
19 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL